اقوام متحدہ کی طرف سے ایران کے مظاہرین کے قتل کے سلسلہ میں گہری تشویش کا اظہارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2006631/%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B8%DB%81%D8%A7%D8%B1
اقوام متحدہ کی طرف سے ایران کے مظاہرین کے قتل کے سلسلہ میں گہری تشویش کا اظہار
امریکی نائب صدر مائیک پنس اور ان کی اہلیہ کو کل مغربی عراق کے صوبہ انبار میں عین الاسد نامی اڈہ پر امریکی فوجیوں کو کھانا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
اقوام متحدہ نے ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکت اور پورے ملک میں انٹرنیٹ کی مسلسل بندی کو اپنے آزاد ماہرین کے لئے سخت تشویش کا باعث قرار دیا ہے اور انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رائے عامہ کے اظہار اور اس کی آزادی کے حقوق کا احترام وتحفظ کو بحال کریں۔ یہ مشترکہ موقف ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے خصوصی نمائندہ جاوید رحمان، پرامن اسمبلی اور ایسوسی ایشن کے حق کے خصوصی نمائندہ کلیمنٹ نیالیتسوسی فال، آزادی رائے اور اظہار رائے کے حقوق کے فروغ اور اس کے تحفظ کے خصوصی نمائندہڈیوڈ کی اور غیرقانونی سزائے موت کی خصوصی رپورٹر انیس کالامارڈ کے ہیں۔ ایک بیان میں ماہرین نے تہران کو یاد دلایا ہے کہ اس نے شہری اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی عہد نامے پر دستخط کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی اطلاعات پر بہت تشویش ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ حکام نے احتجاج کرنے والوں کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا ہے۔(۔۔۔) اتوار 27ربیع الاول 1441 ہجرى - 24 نومبر 2019ء شماره نمبر [14971]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔