آبادکاری کو قانونی جواز کے خلاف عرب کارروائی

فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی (دائیں) اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط (بائیں) کو دیکھا جا سکتا ہے
فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی (دائیں) اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط (بائیں) کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

آبادکاری کو قانونی جواز کے خلاف عرب کارروائی

فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی (دائیں) اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط (بائیں) کو دیکھا جا سکتا ہے
فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی (دائیں) اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط (بائیں) کو دیکھا جا سکتا ہے
        گذشتہ روز عرب وزرائے خارجہ نے قاہرہ میں ہنگامی اجلاس کے اختتام پر کہا ہے کہ انہوں نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کو آباد کرنے کے امریکی فیصلے کو مسترد کردیا ہے کیونکہ یہ فیصلہ بین الاقوامی قانون کے منافی ہے۔
        کونسل نے نیویارک میں عرب گروپ اور سلامتی کونسل کے عرب ممبر کو بستیوں سے متعلق امریکی فیصلے کا مقابلہ کرنے کے لئے ضروری کوششیں شروع کرنے کا حکم دیا ہے اور اسی طرح عرب سفراء اور لیگ کے وفدوں کو اس فیصلہ کے مقاصد اور مضامین کو فروغ دینے کے لئے پوری دنیا کے مؤثر دار الحکمتوں میں متحرک ہونے کا حکم دیا ہے اور وزارتی اتفاق رائے نے لیگ کے سکریٹری جنرل کو ہدایت کی کہ وہ اس فیصلہ کی نگرانی کریں اور ضروری پیغامات اور ہدایات ارسال کریں اور اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ لیگ کو اس قرار داد سے متعلق تمام پیشرفتوں کی پیروی کے لئے اپنی جگہ باقی رہے۔(۔۔۔)
منگل 29 ربیع الاول 1441 ہجرى - 26 نومبر 2019ء شماره نمبر [14972]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]