حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب

عام انتخابات کرانے کی منظوری اور بیت المقدس کو خارج کرنے سے انکار

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب
TT

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب
       تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی علاقوں میں عام انتخابات کرائے جانے کے لئے فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے جاری کردہ دعوت کا جواب مثبت انداز میں دیا ہے۔   
        ہنیہ نے غزہ پٹی میں الیکشن کمیشن کے چیئرمین حنا ناصر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ حماس نے قانون اور سیاسی نظام کے دائرہ کار میں اور فلسطینی عوام کی اتفاق رائے کے تحت ہونے والے انتخابات کی منظوری دے دی ہے۔
        انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ایک صدارتی فرمان جاری ہوگا پھر اس کے بعد صحیح انداز میں امن وسلامتی کے ساتھ انتخابات کرائے جانے کے عناصر کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے قومی بات چیت ہوگی۔
       اگرچہ حماس کے اس موقف کی وجہ سے 2006 کے بعد پہلی بار قانون ساز انتخابات کرائے جانے کا امکان پیدا ہوا ہے لیکن صدر عباس بیت المقدس میں بھی انتخابات کرانا چاہتے ہیں اور یہ ایک اور پیچیدہ مسئلہ ہے کیونکہ اسرائیل کو ہر طرح کی ایسی سرگرمی سے انکار ہے جس سے مشرقی بیت المقدس میں فلسطین کی حکومت بحال ہو اور اس کی دلیل یہ ہے کہ مشرق ومغرب سمیت پورا شہر اسرائیل کا دار الحکومت ہے۔(۔۔۔)
بدھ 30 ربیع الاول 1441 ہجرى - 27 نومبر 2019ء شماره نمبر [14973]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]