غزہ اور اسرائیل کے مابین ایک دوسرے کی طرف سے حملے

فلسطین کے شہر غزہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
فلسطین کے شہر غزہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

غزہ اور اسرائیل کے مابین ایک دوسرے کی طرف سے حملے

فلسطین کے شہر غزہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
فلسطین کے شہر غزہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
        غزہ پٹی سے راکٹ فائر کئے جانے کے جواب میں اسرائیل نے گذشتہ رات غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔
         یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ حماس کی حکومت کے مخالف مسلح یا حالیہ معاہدہ سے غیر مطمئن افراد اس تحریک کو پریشان کرنا چاہتے ہیں جس نے اسرائیل اور اسلامی جہاد کے مابین حالیہ لڑائی میں حصہ نہیں لیا تھا لیکن یہ نئے دونوں طرف سے ہو رہے ہیں، خاص طور پر جب اسرائیل نے جان بوجھ کر کھلی پوزیشنوں کو نشانہ بنایا اور حماس نے اس پر ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کیا اور اس اسرائیلی گولہ باری یا فلسطینی حملہ میں کسی کا کچھ نقصان نہیں ہوا ہے۔
        اسرائیلی فوجی انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے گذشتہ روز اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ روز راکٹوں کے حملے حماس یا اسلامی جہاد کی طرف سے نہیں تھے لیکن ان کا ایسی تنظیموں سے تعلق ہے جو تحریک کے احکامات کی پاسداری نہیں کرتے ہیں اور وہ صلح کی خلاف ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 1 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 28 نومبر 2019ء شماره نمبر [14974]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]