غزہ اور اسرائیل کے مابین ایک دوسرے کی طرف سے حملے

فلسطین کے شہر غزہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
فلسطین کے شہر غزہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

غزہ اور اسرائیل کے مابین ایک دوسرے کی طرف سے حملے

فلسطین کے شہر غزہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
فلسطین کے شہر غزہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
        غزہ پٹی سے راکٹ فائر کئے جانے کے جواب میں اسرائیل نے گذشتہ رات غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے۔
         یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ حماس کی حکومت کے مخالف مسلح یا حالیہ معاہدہ سے غیر مطمئن افراد اس تحریک کو پریشان کرنا چاہتے ہیں جس نے اسرائیل اور اسلامی جہاد کے مابین حالیہ لڑائی میں حصہ نہیں لیا تھا لیکن یہ نئے دونوں طرف سے ہو رہے ہیں، خاص طور پر جب اسرائیل نے جان بوجھ کر کھلی پوزیشنوں کو نشانہ بنایا اور حماس نے اس پر ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کیا اور اس اسرائیلی گولہ باری یا فلسطینی حملہ میں کسی کا کچھ نقصان نہیں ہوا ہے۔
        اسرائیلی فوجی انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں نے گذشتہ روز اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ روز راکٹوں کے حملے حماس یا اسلامی جہاد کی طرف سے نہیں تھے لیکن ان کا ایسی تنظیموں سے تعلق ہے جو تحریک کے احکامات کی پاسداری نہیں کرتے ہیں اور وہ صلح کی خلاف ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 1 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 28 نومبر 2019ء شماره نمبر [14974]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]