جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے

اس کے سیاسی اور فوجی دونوں ونگز کے ساتھ اسے دہشت گرد قرار دینے کی کوشش

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے
TT

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے
         جرمنی کے وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور وزیر انصاف نے لبنان کے حزب اللہ کو اس کے سیاسی اور فوجی دونوں ونگز کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس کا حتمی فیصلہ اگلے ہفتہ جرمن وزرائے داخلہ کے اجلاس میں کیا جائے گا اور یاد رہے کہ یہ خبر جرمن ڈیر اسپیگل نامی میگزین نے کل اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے۔
         ذرائع نے نشاندہی کی کہ جرمن حکومت حزب اللہ کو داعش اور اس طرح کی دیگر دہشت گرد تنظیموں کے برابر کرنے کے لئے کوشاں ہے اور اس طرح حزب اللہ کے حامیوں پر جرمنی میں اپنا جھنڈا بلند کرنے، اس کی حمایت میں مظاہرہ منعقد کرنے یا لبنان میں اس کے ممبروں کو رقم بھیجنے پر پابندی لگ جائے گی اور جرمنی کی خفیہ ایجنسیوں کا اندازہ ہے کہ جرمنی میں حزب اللہ کے ممبروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 2 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 29 نومبر 2019ء شماره نمبر [14975]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]