جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے

اس کے سیاسی اور فوجی دونوں ونگز کے ساتھ اسے دہشت گرد قرار دینے کی کوشش

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے
TT

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے
         جرمنی کے وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور وزیر انصاف نے لبنان کے حزب اللہ کو اس کے سیاسی اور فوجی دونوں ونگز کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس کا حتمی فیصلہ اگلے ہفتہ جرمن وزرائے داخلہ کے اجلاس میں کیا جائے گا اور یاد رہے کہ یہ خبر جرمن ڈیر اسپیگل نامی میگزین نے کل اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے۔
         ذرائع نے نشاندہی کی کہ جرمن حکومت حزب اللہ کو داعش اور اس طرح کی دیگر دہشت گرد تنظیموں کے برابر کرنے کے لئے کوشاں ہے اور اس طرح حزب اللہ کے حامیوں پر جرمنی میں اپنا جھنڈا بلند کرنے، اس کی حمایت میں مظاہرہ منعقد کرنے یا لبنان میں اس کے ممبروں کو رقم بھیجنے پر پابندی لگ جائے گی اور جرمنی کی خفیہ ایجنسیوں کا اندازہ ہے کہ جرمنی میں حزب اللہ کے ممبروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 2 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 29 نومبر 2019ء شماره نمبر [14975]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]