جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے

اس کے سیاسی اور فوجی دونوں ونگز کے ساتھ اسے دہشت گرد قرار دینے کی کوشش

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے
TT

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے
         جرمنی کے وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور وزیر انصاف نے لبنان کے حزب اللہ کو اس کے سیاسی اور فوجی دونوں ونگز کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس کا حتمی فیصلہ اگلے ہفتہ جرمن وزرائے داخلہ کے اجلاس میں کیا جائے گا اور یاد رہے کہ یہ خبر جرمن ڈیر اسپیگل نامی میگزین نے کل اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے۔
         ذرائع نے نشاندہی کی کہ جرمن حکومت حزب اللہ کو داعش اور اس طرح کی دیگر دہشت گرد تنظیموں کے برابر کرنے کے لئے کوشاں ہے اور اس طرح حزب اللہ کے حامیوں پر جرمنی میں اپنا جھنڈا بلند کرنے، اس کی حمایت میں مظاہرہ منعقد کرنے یا لبنان میں اس کے ممبروں کو رقم بھیجنے پر پابندی لگ جائے گی اور جرمنی کی خفیہ ایجنسیوں کا اندازہ ہے کہ جرمنی میں حزب اللہ کے ممبروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 2 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 29 نومبر 2019ء شماره نمبر [14975]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]