شمال مشرقی شام میں روس اور ترک فوج کے درمیان کشیدگی

"روس ٹوڈے" کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر
میں گذشتہ روز شام کے شمال مشرق میں برطانوی افواج  کو دیکھا جا سکتا ہے
"روس ٹوڈے" کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر میں گذشتہ روز شام کے شمال مشرق میں برطانوی افواج کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

شمال مشرقی شام میں روس اور ترک فوج کے درمیان کشیدگی

"روس ٹوڈے" کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر
میں گذشتہ روز شام کے شمال مشرق میں برطانوی افواج  کو دیکھا جا سکتا ہے
"روس ٹوڈے" کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر میں گذشتہ روز شام کے شمال مشرق میں برطانوی افواج کو دیکھا جا سکتا ہے
         شمال مشرقی شام میں کرد خود مختار انتظامیہ کے صدر مقام عین عیسی نامی شہر کے قریب روسی فوج اور ترک فوج کی حمایت یافتہ شامی حزب اختلاف کے گروہوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔
        ماسکو میں یہ اعلان کیا گیا ہے کہ روسی چیف آف اسٹاف جنرل ویلری گیریسموف نے اپنے ترک ہم منصب جنرل یاسر گولر کے ساتھ شام کی پیشرفت کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے جبکہ روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ تنازعات کو حل کرنے کے لئے رابطے کیے گئے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ہماری فوج اور ہمارے سفارتکاروں کے مابین 24 گھنٹوں کے میں چینلز کے ذریعہ رابطہ رہتا ہے اور ہم ان رابطوں کے ذریعہ مسائل حل کر لیتے ہیں۔
       دوسری طرف دمشق کے مشرق میں واقع دوما میں کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کے مبینہ مجرموں کی تحقیقات کے لئے ایک نئی ٹیم کی مالی اعانت روکنے کے لئے روس کی کوششیں اس وقت ناکام ہوئیں جب کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کرنے والی بین الاقوامی تنظیم کے رکن ممالک نے نئے بجٹ کی منظوری کے لئے بھاری اکثریت سے ووٹ ڈالے ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 2 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 29 نومبر 2019ء شماره نمبر [14975]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]