مراکش کے بادشاہ کا پومپیو کی ملاقات سے انکار اور رباط میں پومپیو کی آمد "دباؤ کے ایجنڈہ" سے مربوط

گذشتہ روز رباط میں وزیر خارجہ ناصر بوريطة کو اپنے امریکی ہم منصب مائک پومپیو سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز رباط میں وزیر خارجہ ناصر بوريطة کو اپنے امریکی ہم منصب مائک پومپیو سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مراکش کے بادشاہ کا پومپیو کی ملاقات سے انکار اور رباط میں پومپیو کی آمد "دباؤ کے ایجنڈہ" سے مربوط

گذشتہ روز رباط میں وزیر خارجہ ناصر بوريطة کو اپنے امریکی ہم منصب مائک پومپیو سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز رباط میں وزیر خارجہ ناصر بوريطة کو اپنے امریکی ہم منصب مائک پومپیو سے ملاقات کرنے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         "الشرق الاوسط" کو معلوم ہوا ہے کہ مراکش کے شاہ محمد سادس اور امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کے درمیان ہونے والی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔
        رباط میں مغربی سفارتی حلقوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا  ہے کہ مراکشی شاہ کی طرف سے پومپیو کے استقبال کی منسوخی کی وجہ یہ ہے کہ ایک امریکی سفارتکار مراکش اور اسرائیل کے درمیان معاملہ کو معمول پر لانے کے لئے ایک "دباؤ ایجنڈا" لے کر رباط آیا تھا اور مراکشی وزارت خارجہ کی طرف سے استقبال نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بیان کی گئی ہے۔
        "الشرق الاوسط" کے مطابق  پومپیو اسرائیل کے ساتھ اسی سطح پر تعلقات قائم کرنے کی درخواست لے کر مراکش آنے والے تھے جو 1994 میں قائم تھے اور اس وقت تل ابیب نے رباط میں رابطہ کا ایک دفتر کھولا تھا  اور رباط نے بھی تل ابیب میں رابطہ کا ایک دفتر کھولا تھا لیکن اب رباط کا خیال ہے کہ 1994 کی صورتحال 2019 کے مقابلے میں بالکل مختلف ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 9 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 06 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14983]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]