عراق کے متحدہ مظاہرے کی وجہ سے حکام کے درمیان ڈر وخوف کی لہر

گذشتہ رات قتل ہونے والے کارکن فاہم الطائي کے نعش کو کربلا میں تدفین کے لئے لے جاتے ہوئے ایک بہت بڑے ہجوم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ رات قتل ہونے والے کارکن فاہم الطائي کے نعش کو کربلا میں تدفین کے لئے لے جاتے ہوئے ایک بہت بڑے ہجوم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عراق کے متحدہ مظاہرے کی وجہ سے حکام کے درمیان ڈر وخوف کی لہر

گذشتہ رات قتل ہونے والے کارکن فاہم الطائي کے نعش کو کربلا میں تدفین کے لئے لے جاتے ہوئے ایک بہت بڑے ہجوم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ رات قتل ہونے والے کارکن فاہم الطائي کے نعش کو کربلا میں تدفین کے لئے لے جاتے ہوئے ایک بہت بڑے ہجوم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
        ایسا معلوم ہوتا ہے کہ عراق کے مختلف گورنریٹ کے ہزاروں کارکنوں کی شرکت کے ساتھ آج بغداد میں ہونے والے متحدہ مظاہرے کی وجہ سے عراقی حکام اور ان کے مسلح دھڑوں کے مابین خوف وہراس کی لہر پھیل گئی ہے اور خاص طور پر جب یہ خبر آرہی ہے کہ مظاہرین گرین زون پر حملہ کرنے والے ہیں۔
        مظاہروں کے بارے میں مسلح گروہوں اور دھڑوں کی طرف سے جاری کردہ انتباہ کے جواب میں تحریر اسکوائر کے مظاہرین نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ عراق کے ظالم مواقع کو غنیمت سمجھ کر بغاوت کو دبانے کے لئے سازشیں کر رہے ہیں اور امن وسلامتی کے طریقہ کو تشدد اور تصادم کی طرف موڑ رہے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 13 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 10 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14987]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]