عراقی تحریک اپنے دوسرے مطالبہ کی حصولیابی کے قریبhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2030916/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D8%B5%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین کو ایک بڑے عراقی پرچم لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
عراقی تحریک اپنے دوسرے مطالبہ کی حصولیابی کے قریب
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں مظاہرین کو ایک بڑے عراقی پرچم لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
صدر عادل عبد المہدی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اکتوبر کے اوائل میں مظاہروں کے آغاز کے وقت ہی سے عراقی تحریک جن چیزوں کا مطالبہ کر رہی ہے وہ ان میں سے دوسرے مطالبہ کی حصولیابی کے قریب ہے۔ سیاسی جماعتوں اور بلاکوں کے اعداد وشمار اور پوزیشنوں سے پتہ چلتا ہے کہ عوامی تحریک اپنے مطالبہ کو حاصل کرنے والی ہے اور یہ مطالبہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرکے سنہ 2005 کے بعد سے پہلا ابتدائی پارلیمانی انتخابات کرانا ہے۔ بیشتر سیاسی رہنما حال ہی میں وزیر اعظم کی جگہ ایک آزاد امیدوار کا دفاع کر رہے تھے لیکن مظاہروں کے دباؤ نے بظاہر سیاسی بلاکس اور جماعتوں کو اپنی پوزیشن تبدیل کرکے ابتدائی انتخابات کے خیال کو قبول کرنے پر مجبور کردیا ہے۔(۔۔۔) بدھ 14ربیع الآخر 1441 ہجرى - 11 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14988]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔