روس اور یوکرین کے رہنما مکمل طور پر جنگ بندی کے لئے راضي https://urdu.aawsat.com/home/article/2031671/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7-%D9%85%DA%A9%D9%85%D9%84-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%B1%D8%A7%D8%B6%D9%8A
روس اور یوکرین کے رہنما مکمل طور پر جنگ بندی کے لئے راضي
پوتن اور زیلینسکی کے ساتھ ساتھ میکرون اور میرکل کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
پیرس: "الشرق الاوسط"
TT
TT
روس اور یوکرین کے رہنما مکمل طور پر جنگ بندی کے لئے راضي
پوتن اور زیلینسکی کے ساتھ ساتھ میکرون اور میرکل کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے پیرس میں اپنے یوکرائنی ہم منصب وولڈیمیر زیلنسکی کے ساتھ آمنے سامنے بات چیت کی ہے اور یہ ملاقات فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی ثالثی میں نو گھنٹے تک جاری تھی اور پوٹن اور زیلنسکی کے مابین باڈی لینگویج اچھے نہیں تھے اور یاد رہے کہ زیلنسکی ایک مزاح نگار تھے جو اب ایک سیاستدان بن گئے ہیں اور ان کا انتخاب اس وجہ سے ہوا ہے کہ وہ اس تنازعہ کو حل کر دیں گے اور ان دونوں رہنماؤں کے درمیان عوامی سطح پر کوئی مصافحہ وغیرہ نہیں تھا۔ پوٹن نے مشرقی یوکرائن کے بحران کی کشیدگی کو کم کرنے کے سلسلہ میں اس سربراہی اجلاس کی تعریف کرتے ہوئے اسے ایک اہم قدم شمار کیا ہے اور پوٹن نے کہا ہے کہ یہ کام صحیح سمت میں جا رہا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے روس اپنی پوری طاقت صرف کرے گا اور کریملن نے زیلنسکی کے ساتھ کام کرنے پر اپنی رضامندی کے اشارے جاری کیے اور پوٹن نے انہیں ایک اچھا اور دیانتدار شخص سمجھا ہے۔(۔۔۔) بدھ 14ربیع الآخر 1441 ہجرى - 11 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14988]
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)