ترک پارلیمنٹ کی طرف سے لیبیا میں فوجی مداخلت کی راہ ہموار

گذشتہ روز قبرص کے شمالی علاقہ فاماگستا میں واقع گیگٹ فورٹ کے ہوائی اڈہ پر "بائریکدار ٹی پی 2" کے قسم کے ترک ڈرون جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز قبرص کے شمالی علاقہ فاماگستا میں واقع گیگٹ فورٹ کے ہوائی اڈہ پر "بائریکدار ٹی پی 2" کے قسم کے ترک ڈرون جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ترک پارلیمنٹ کی طرف سے لیبیا میں فوجی مداخلت کی راہ ہموار

گذشتہ روز قبرص کے شمالی علاقہ فاماگستا میں واقع گیگٹ فورٹ کے ہوائی اڈہ پر "بائریکدار ٹی پی 2" کے قسم کے ترک ڈرون جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز قبرص کے شمالی علاقہ فاماگستا میں واقع گیگٹ فورٹ کے ہوائی اڈہ پر "بائریکدار ٹی پی 2" کے قسم کے ترک ڈرون جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے
        گذشتہ روز ترک پارلیمنٹ نے لیبیا میں فوجی مداخلت کی راہ ہموار اس وقت کی ہے جب اطلاع ملی کہ انقرہ طرابلس میں فوجی اڈہ قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
       رجب طیب اردگان اور وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کے درمیان فوجی اور سیکیورٹی تعاون سے متعلق افہام وتفہیم کے دستاویز پر ہونے والے دستخط کی توثیق کے سلسلہ میں ترک پارلیمنٹ کی خارجہ تعلقات سے متعلق ایک کمیٹی نے اپنی منظوری کا اعلان کر دیا ہے اور ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اس نے سنہ 1920 میں ہونے والے سیویرس معاہدہ (فرانس) کی صورتحال کو پلٹ کر رکھ دیا ہے۔
        اسی سلسلہ میں اطلاعات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ترکی طرابلس میں فوجی اڈہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اخبار "نیوز ترک" نے بے نام ذرائع کے حوالہ سے بتایا ہے کہ ترکی نے اڈہ کے لئے فزیبلٹی اسٹڈیز مکمل کرلی ہے۔(۔۔۔)
منگل 20 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 17 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14994]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]