فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی نے گذشتہ روز دار الحکومت طرابلس کے مرکز کی طرف ہونے والی اپنی پیش قدمی میں اضافہ کیا ہے اور اس طرح دار الحکومت کے سب سے بڑے اضلاع میں سے ابو سلیم نامی ایک علاقہ میں فوج کے پہنچنے کے سلسلہ میں معلومات مل رہی ہیں اور فوج کے ترجمان احمد المسماری نے کہا ہے کہ فوج طرابلس کی طرف پیش قدمی جاری رکھے گی اور انہیں کسی بھی وقت جنگ کے ختم ہونے کی توقع ہے اور اسی طرح انہوں نے میلیشیاؤں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی سلسلہ میں نیشنل آرمی میں سمندری فورسز کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل نے ترکی کو دھمکی دی ہے اور "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ لیبیا کے فضائی اور بحری افواج ترک بندرگاہوں سے روانہ ہونے والوں جہازوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کرنے کے لئے یونانی بحریہ کے ساتھ چوبیس گھنٹے تعاون کر رہی ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لیبیا کے مغربی شہروں اور خاص طور پر خاص طور پر مصراتہ اور طرابلس کی طرف آنے والے کسی بھی مشتبہ جہاز کے ساتھ فوری طور پر معاملہ کیا جائے گا۔(۔۔۔)
جمعہ 23 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]
اسی سلسلہ میں نیشنل آرمی میں سمندری فورسز کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل نے ترکی کو دھمکی دی ہے اور "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ لیبیا کے فضائی اور بحری افواج ترک بندرگاہوں سے روانہ ہونے والوں جہازوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کرنے کے لئے یونانی بحریہ کے ساتھ چوبیس گھنٹے تعاون کر رہی ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لیبیا کے مغربی شہروں اور خاص طور پر خاص طور پر مصراتہ اور طرابلس کی طرف آنے والے کسی بھی مشتبہ جہاز کے ساتھ فوری طور پر معاملہ کیا جائے گا۔(۔۔۔)
جمعہ 23 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 20 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14997]