اردگان اور السراج کے افہام وتفہیم سے واشنگٹن پریشان

لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج  کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اردگان اور السراج کے افہام وتفہیم سے واشنگٹن پریشان

لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج  کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کل اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ لیبیا میں ہونے والے تنازعہ کی شدت کے سلسلہ میں بہت فکر مند ہے اور انہوں نے طرابلس میں وفاقی حکومت کے وزیر اعظم  فائز السراج اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ہونے والے افہام وتفہیم کو "اشتعال انگیز اور پریشان کن قرار دیا ہے۔
        اردگان اور سراج نے ایک فوجی اور سیکیورٹی معاہدہ کے علاوہ مشرقی بحیرۂ روم میں سمندری تعاون سے متعلق افہام وتفہیم  کے ایک دستاویز پر دستخط کیا ہے اور ترکی اور لیبیا کے مابین ہونے والے معاہدہ کے سلسلہ میں امریکہ کی طرف سے ہونے والے پہلے رد عمل کے طور پر ایک امریکی عہدہ دار نے رائٹرز ایجنسی کو بتایا ہے کہ سمندری معاہدہ غیر مفید ہے اور اسی طرح اشتعال انگیز بھی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ تشویش کی بات بھی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 25 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 22 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14999]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]