اردگان اور السراج کے افہام وتفہیم سے واشنگٹن پریشان

لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج  کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اردگان اور السراج کے افہام وتفہیم سے واشنگٹن پریشان

لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج  کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی وفاقی حکومت کے وزیر اعظم فائز السراج کو پرسو طرابلس میں اپنی حکومت کے ممبروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کل اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ لیبیا میں ہونے والے تنازعہ کی شدت کے سلسلہ میں بہت فکر مند ہے اور انہوں نے طرابلس میں وفاقی حکومت کے وزیر اعظم  فائز السراج اور ترک صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ہونے والے افہام وتفہیم کو "اشتعال انگیز اور پریشان کن قرار دیا ہے۔
        اردگان اور سراج نے ایک فوجی اور سیکیورٹی معاہدہ کے علاوہ مشرقی بحیرۂ روم میں سمندری تعاون سے متعلق افہام وتفہیم  کے ایک دستاویز پر دستخط کیا ہے اور ترکی اور لیبیا کے مابین ہونے والے معاہدہ کے سلسلہ میں امریکہ کی طرف سے ہونے والے پہلے رد عمل کے طور پر ایک امریکی عہدہ دار نے رائٹرز ایجنسی کو بتایا ہے کہ سمندری معاہدہ غیر مفید ہے اور اسی طرح اشتعال انگیز بھی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ تشویش کی بات بھی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 25 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 22 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14999]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]