لبنان: سنی تذبذب کی وجہ سے دیاب کا مشن مشکل میں

لبنان: سنی تذبذب کی وجہ سے دیاب کا مشن مشکل میں
TT

لبنان: سنی تذبذب کی وجہ سے دیاب کا مشن مشکل میں

لبنان: سنی تذبذب کی وجہ سے دیاب کا مشن مشکل میں
        حکومت سازی کو ختم کرنے کے لئے نامزد لبنانی وزیر اعظم کے حسان دیاب کی کوششیں اس وقت مشکل میں پڑ گئیں جب سنی گروہ نے کام قبول کرنے کے سلسلہ میں تذبذب کا اظہار کیا اور اس کے علاوہ کچھ ناموں کے سلسلہ میں صدر جمہوریہ مائکل عون اور صدر پارلیمنٹ نبیہ بری نے مخالفت کرتے ہوئے ان کے انتخاب میں مزید غور وفکر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
        لیکن دیاب ان ناموں کی تلاش میں اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے مستعفی وزیر اعظم سعد حریری کی سربراہی میں "مستقبل" تحریک کو پریشانی یا چیلنج کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اس طرح اس عوامی تحریک کے لئے بھی پریشانی کا سبب نہ بنیں جس کا مطالبہ ہے کہ نئی حکومت اس کے مطالبوں کو پورا کرے اور مشرق وسطی کے امور کے سلسلہ میں امریکی وزیر خارجہ کے مساعد ڈیوڈ ہل کا مشورہ لیتے رہیں اور یاد رہے کہ انہوں نے حالیہ بیروت کے دورہ پر سب سے ملاقات کی تھی۔  
       ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عون اور بری نے دیاب سے متعدد وجوہات کی بناء پر حکومت بنانے کے سلسلہ میں غور وفکر کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ان میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ فہرست میں وزارتی محکموں کی ذمہ داری سنبھالنے کے لئے نامزد کیے جانے والے چند افراد نامعلوم ہیں اور ان کی زندگی اور ان کے تجربات کے بارے میں معلومات بہت ضرورت ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 01 جمادی الاول 1441 ہجرى - 27 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15004]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]