حفتر کی فورسز کی طرف سے طرابلس کے محلوں میں جنگِ کرنے کی تیار

انقرہ لیبیا کے دار الحکومت میں فوجی اڈہ قائم کرنے کے لئے تیار

پرسو لیبیا کے دار الحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر کو نشانہ بنانے والے ایک فضائی حملے کے بعد معائنہ کرتے ہوئے اہل لیبیا کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو لیبیا کے دار الحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر کو نشانہ بنانے والے ایک فضائی حملے کے بعد معائنہ کرتے ہوئے اہل لیبیا کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حفتر کی فورسز کی طرف سے طرابلس کے محلوں میں جنگِ کرنے کی تیار

پرسو لیبیا کے دار الحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر کو نشانہ بنانے والے ایک فضائی حملے کے بعد معائنہ کرتے ہوئے اہل لیبیا کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو لیبیا کے دار الحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر کو نشانہ بنانے والے ایک فضائی حملے کے بعد معائنہ کرتے ہوئے اہل لیبیا کو دیکھا جا سکتا ہے
         فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی فورسز نے طرابلس کے ارد گرد محاصرہ سخت کردیا ہے اور اس کے ترجمان احمد المسماری نے اعلان کیا ہے کہ وہ دار الحکومت کے محلوں میں لڑائی لڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
         المسماری نے "العربیہ" چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آنے والے وقت میں ہونے والی پیشرفتوں سے تمام لیبیا کے لوگ حیرت زدہ ہو جائیں گے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص فورسز طرابلس کے مرکزی محلوں کی لڑائی میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی ہیں۔
         اسی کے ساتھ ترکی کی وزارت دفاع کی خاتون ترجمان نديدة شبنام اكطوب نے گذشتہ روز انقرہ میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترک مسلح افواج احکامات ملنے پر لیبیا کی طرف فوج بھیجنے کے لئے تیار ہے جبکہ لیبیا میں ترک سفیر امر الله ايشلار نے تصدیق کی ہے کہ ضرورت پڑنے پر ان کا ملک قطر اور صومالیہ میں اپنے فوجی اڈے کی طرح طرابلس میں ایک فوجی اڈہ قائم کرنے کے لئے تیار ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]