مسلسل مظاہروں کے سلسلہ میں جزائر کے اندر تقسیم https://urdu.aawsat.com/home/article/2056236/%D9%85%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85
مرحوم آرمی چیف کے کارکنوں اور حامیوں کے مابین جھڑپیں
کل جزائر کے دار الحکومت کی گلیوں میں ہونے والے مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جزائر: بوعلام غمراسة
TT
TT
مسلسل مظاہروں کے سلسلہ میں جزائر کے اندر تقسیم
کل جزائر کے دار الحکومت کی گلیوں میں ہونے والے مظاہروں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ پیر کے روز آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل احمد قائد صالح کی وفات کے بعد حکومت میں تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے تسلسل کے سلسلہ میں جزائر کے لوگوں میں پھوٹ ہو گیا ہے۔ گذشتہ روز بڑے پیمانے پر تعینات سیکیورٹی فورسز نے اپنے 45ویں ہفتہ میں داخل مظاہروں کے تسلسل کے حامی کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے مداخلت کی ہے اور دیگر لوگوں نے مشرقی شہر عنابہ میں مرحوم فوجی کمانڈر کی تعزيت کے سلسلہ میں خیمہ لگایا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ قائد صالح کے حامیوں نے اشتعال انگیزی کو اس وقت محسوس کیا جب انہوں نے نئے صدر عبد المجید تبون کے خلاف بینر اٹھائے ہوئے اور مخالفانہ نعرہ بازی کرتے ہوئے مظاہرین کو سامنے سے آتے ہوئے دیکھا اور سکیورٹی فورسز کو انہیں روک کر دونوں فریقوں کو منتشر کرتے ہوئے دیکھا۔(۔۔۔) ہفتہ 02جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)