ایران کے اتحادیوں کی طرف سے صالح کے خلاف مہم تیز https://urdu.aawsat.com/home/article/2056276/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B5%D8%A7%D9%84%D8%AD-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%85%DB%81%D9%85-%D8%AA%DB%8C%D8%B2
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عراقی صدر برہم صالح کی طرف سے استعفیٰ دینے کے اشارہ کی وجہ سے عادل عبد المہدی کے جانشین کے طور پر نئے وزیر اعظم کو نامزد کرنے کے مسئلہ کو مزید گہرا کر دیا ہے جبکہ ایران کے قریبی اور اپنے تین امیدواروں کو مسترد کرنے والے تعمیراتی بلاک نے صالح کا جومحاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تعمیراتی بلاک نے حلف توڑنے اور آئین کی خلاف ورزی کرنے والے صدر جمہوریہ کے خلاف قانونی اقدامات کرنے کا مطالبہ پارلیمنٹ سے کیا ہے۔ اس سلسلہ میں شیعہ عالم دین السیستانی نے جو کچھ ہورہا ہے اس پر خاموش رہنے کا طریقہ اختیار کیا ہے اور کربلا میں ان کے نمائندہ احمد الصافی نے محض اپنے جمعہ کے خطبہ میں اہل عقل اور حکمت والوں کے نا سننے پر تنقید کرنے پر اکتفا کیا ہے۔(۔۔۔) ہفتہ 02جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔