ایران کے اتحادیوں کی طرف سے صالح کے خلاف مہم تیز

سیستانی خاموش ہیں اور کرکوک کے قریب کیمپ کو نشانہ بنائے جانے میں دو امریکی بھی شامل

گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران کے اتحادیوں کی طرف سے صالح کے خلاف مہم تیز

گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ روز وسطی بغداد کے تحریر اسکوائر میں بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
         عراقی صدر برہم صالح کی طرف سے استعفیٰ دینے کے اشارہ کی وجہ سے عادل عبد المہدی کے جانشین کے طور پر نئے وزیر اعظم کو نامزد کرنے کے مسئلہ کو مزید گہرا کر دیا ہے جبکہ ایران کے قریبی اور اپنے تین امیدواروں کو مسترد کرنے والے تعمیراتی بلاک نے صالح کا جومحاسبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
        تعمیراتی بلاک نے حلف توڑنے اور آئین کی خلاف ورزی کرنے والے صدر جمہوریہ کے خلاف قانونی اقدامات کرنے کا مطالبہ پارلیمنٹ سے کیا ہے۔
        اس سلسلہ میں شیعہ عالم دین ​​السیستانی نے جو کچھ ہورہا ہے اس پر خاموش رہنے کا طریقہ اختیار کیا ہے اور کربلا میں ان کے نمائندہ احمد الصافی نے محض اپنے جمعہ کے خطبہ میں اہل عقل اور حکمت والوں کے نا سننے پر تنقید کرنے پر اکتفا کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 02 جمادی الاول 1441 ہجرى - 28 دسمبر 2019ء شماره نمبر [15005]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]