اردگان کا لیبیا میں اپنے فوجیوں سے سرگرمی کا مطالبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2063566/%D8%A7%D8%B1%D8%AF%DA%AF%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%D8%B3%D8%B1%DA%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
اردگان کا لیبیا میں اپنے فوجیوں سے سرگرمی کا مطالبہ
سراج حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں ترک صدر کو اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
انقرہ: سعید عبد الرازق
TT
TT
اردگان کا لیبیا میں اپنے فوجیوں سے سرگرمی کا مطالبہ
سراج حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرنے کے سلسلہ میں ترک صدر کو اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جمعرات کے پارلیمانی اجلاس میں لیبیا میں فوج بھیجنے کے اختیارات کے سلسلہ میں رائے دئے جانے کی توقع کی اور انہوں نے اپنے ملک کے فوجیوں سے لیبیا کے اندر اچھی کارکردگی انجام دینے کا مطالبہ کیا ہے اور اسی طرح انہوں نے عثمانی ملاحوں کے امیر خیر الدین باربارس کی بہادری پر مبنی کارنامے انجام دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اردگان نے کل کہا ہے کہ ان کا ملک لیبیا اور مشرقی بحیرۂ روم میں ایک نیا قدم اٹھانے جارہا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مشرقی بحیرۂ روم میں ہمارے فوجی عثمانی ملاحوں کے امیر خیر الدین باربارس کی بہادری پر مبنی کارنامہ انجام دیں گے اور وہ در حقیقت ایسا کارنامہ لکھ کر رہیں گے۔ اسی سلسلہ میں ترکی کے نائب صدر فواد اوکٹے نے کل اس بات پر زور دیا ہے کہ ترکی اور لیبیا کا معاہدہ خطے کے مفاد میں ہے اور یہ مفاد امن وسلامتی کا منصوبہ ہے۔(۔۔۔) جمعرات 07جمادی الاول 1441 ہجرى - 02 جنوری 2020ء شماره نمبر [15010]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔