گرین زون میں راکٹ کے ذریعہ حملے اور پومپیو کی طوف سے تہران میں فیصلہ کرنے والوں کو دھمکی

ایران کی طرف سے اپنی جوہری ذمہ داریوں کا تجزیہ اور عراقی پارلیمنٹ کی طرف سے غیر ملکی وجود کے خاتمہ کا مطالبہ اور نصر اللہ کی طرف سے امریکی افواج کو دھمکی

گذشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں مظاہرین کو ایک طرف حشد کے صدر مقام کو جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) ۔۔ تو دوسری اوپر دائرہ میں مظاہرین کو بغداد کے تحریر اسکوائر میں بینرز لئے ہوئے ایرانی اور امریکی وجود کو مسترد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گذشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں مظاہرین کو ایک طرف حشد کے صدر مقام کو جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) ۔۔ تو دوسری اوپر دائرہ میں مظاہرین کو بغداد کے تحریر اسکوائر میں بینرز لئے ہوئے ایرانی اور امریکی وجود کو مسترد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

گرین زون میں راکٹ کے ذریعہ حملے اور پومپیو کی طوف سے تہران میں فیصلہ کرنے والوں کو دھمکی

گذشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں مظاہرین کو ایک طرف حشد کے صدر مقام کو جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) ۔۔ تو دوسری اوپر دائرہ میں مظاہرین کو بغداد کے تحریر اسکوائر میں بینرز لئے ہوئے ایرانی اور امریکی وجود کو مسترد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گذشتہ روز جنوبی عراق کے شہر ناصریہ میں مظاہرین کو ایک طرف حشد کے صدر مقام کو جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز) ۔۔ تو دوسری اوپر دائرہ میں مظاہرین کو بغداد کے تحریر اسکوائر میں بینرز لئے ہوئے ایرانی اور امریکی وجود کو مسترد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
          ایران نواز "حزب اللہ بریگیڈ" جماعت کی طرف سے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دی جانے والی اس مہلت کے چند گھنٹوں بعد جس میں جماعت نے گذشتہ روز مقامی وقت کے مطابق پانچ بجے سے امریکی فورسز کے ٹھکانے سے دور ہونے کی ہدایت دی تھی بغداد کے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب کئی راکٹ گرے ہیں اور رپورٹ کے مطابق ایک راکٹ ایک مکان پر گرا ہے جس کی جہ سے اس گھر کے کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
          مزید برآں امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے انکشاف کیا ہے کہ واشنگٹن نے تہران کے اجنٹوں کو نشانہ بنانا چھوڑ دیا ہے اور اس نے تہران میں ایران کے فیصلہ سازوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔(۔۔۔)
پیر 011 جمادی الاول 1441 ہجرى - 06 جنوری 2020ء شماره نمبر [15014]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]