بصرہ میں صحافیوں کے قتل کا ایک نیا بابhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2077441/%D8%A8%D8%B5%D8%B1%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B5%D8%AD%D8%A7%D9%81%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%DB%8C%D8%A7-%D8%A8%D8%A7%D8%A8
امریکہ کی طرف سے انخلا کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے سے انکار اور سیستانی کی طرف سے خلاف ورزیوں پر تنقید
گذشتہ روز سیاسی طبقے کے خلاف بصرہ میں مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد۔ واشنگٹن: "الشرق الاوسط"
TT
TT
بصرہ میں صحافیوں کے قتل کا ایک نیا باب
گذشتہ روز سیاسی طبقے کے خلاف بصرہ میں مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف امریکہ نے گذشتہ روز اعلان کیا ہے کہ وہ عراق سے اپنی افواج کے انخلا کے بارے میں بات نہیں کرے گا اور شیعہ عالم دین آیت اللہ علی السیستانی نے عراقی خودمختاری کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے تو دوسری طرف بصرہ میں صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے کے سلسلہ میں ایک نئے دور کا مشاہدہ کیا گیا ہے کیونکہ سیٹلائٹ چینل کے لئے کام کرنے والے ایک رپورٹر اور ایک فوٹو گرافر نے گمنام گولی کی وجہ سے اپنی جان گنوا دی ہے۔
جنوبی بصرہ شہر میں جاری مظاہرے کے براڈ کاسٹ کرنے کے دوران چار پہیوں والی گاڑی میں سوار نامعلوم مسلح افراد کی گولی سے ہلاک ہونے والے مرحوم صحافی احمد عبد الصمد اور ان کے فوٹو گرافر ساتھی غالی التمیمی کے قتل کے چند گھنٹوں کے بعد بصرہ گورنریٹ کے مظاہرین کی بھیڑ نے گذشتہ روز ان کے گھر کا رخ کیا ہے اور ذرائع نے مزید کہا ہے کہ مسلح افراد نے پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب کار میں سوار صحافی کی طرف قریب سے کئی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔