سعودی کے تبوک میں اسکیئنگ کے شائقین کی بھیڑhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2077451/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%A8%D9%88%DA%A9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D8%A6%D9%86%DA%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%D8%A7%D8%A6%D9%82%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%DB%8C%DA%91
سعودی عرب کے علاقے تبوک میں برفباری کے دوران سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: صالح الشدوی)
تبوک: محمد العايض
TT
TT
سعودی کے تبوک میں اسکیئنگ کے شائقین کی بھیڑ
سعودی عرب کے علاقے تبوک میں برفباری کے دوران سیاحوں کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: صالح الشدوی)
سالانہ دو سے تین ہفتوں کے دوران اہل سعودیہ کو شمال مغربی سعودی عرب کے تبوک میں لوز، ظہر اور علقان کے پہاڑوں پر گرنے والی برف سے لطف اندوز ہونے کا موقع مل جاتا ہے۔
کچھ دنوں سے ان پہاڑوں پر بہت زیادہ برفباری ہو رہی ہے جس کے نتیجہ میں یہ جگہ مقامی لوگوں اور سیاحوں کے لئے ایک سیاحتی جگہ بن گئی ہے اور خاص طور پر یہ یہ فضا خطہ کی سرمائی تنتورا کی سرگرمیوں کے وقت ہوتی ہے اور اسی طرح ششماہی چھٹی کے وقت بھی ہو جاتی ہے۔
خطۂ تبوک میں ٹورزم اتھارٹی کی شاخ میں میڈیا اہلکار وایل الخالدی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ یہ ماحول بہت سارے لوگوں کو اپنی طرف راغب کرتا ہے خواہ وہ سعودی عرب کے اندر کے ہوں یا باہر سےآئے ہوئے ہوں اور الخالدی نے مزيد کہا کہ اس مدت کے دوران میں توقع کرتا ہوں کہ یہاں بہت سارے زائرین آئیں اور اس فضا کا لطف لیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)