حماس کو رام اللہ کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا

اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حماس کو رام اللہ کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا

اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
اس ماہ کے شروع میں پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے سلسلہ میں لگائے گئے بینرز کے قریب غزہ میں حماس پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے
          تحریک فتح اور فلسطینی دھڑوں نے حماس تحریک پر ایک تیز حملہ کیا ہے اور اس حملہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سرکاری میڈیا نے بھی حصہ لیا ہے اور اس مناسبت سے ہنیہ اور حماس کے رہنماؤں کو  دوسروں کے سامنے جھکنے، فلسطینی فیصلے کو گروی رکھنے اور خون کے دلال جیسے ناموں سے باد کیا ہے اور یہ سب سے بڑا حملہ مانا جا رہا ہے۔
         رام اللہ کی طرف سے ہڑتال کی کوشش کرنے کا الزام لگانے کے بعد اس خطے میں فلسطین کی نمائندگی کی لڑائی اس وقت شروع ہو گئی جب حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔(۔۔۔)
منگل 19 جمادی الاول 1441 ہجرى - 14 جنوری 2020ء شماره نمبر [15022]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]