سوڈانی انٹیلی جنس کی فورسز کی بغاوت اور قوش پر الزام

گذشتہ روز خرطوم میں سڑکیں جام کرنے والے حکومت سے وابستہ ریپڈ مداخلت فورس کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز خرطوم میں سڑکیں جام کرنے والے حکومت سے وابستہ ریپڈ مداخلت فورس کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سوڈانی انٹیلی جنس کی فورسز کی بغاوت اور قوش پر الزام

گذشتہ روز خرطوم میں سڑکیں جام کرنے والے حکومت سے وابستہ ریپڈ مداخلت فورس کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز خرطوم میں سڑکیں جام کرنے والے حکومت سے وابستہ ریپڈ مداخلت فورس کے ارکان کو دیکھا جا سکتا ہے
         گذشتہ روز سوڈانی دار الحکومت خرطوم میں اس ملٹری آپریشن اتھارٹی کی سیکیورٹی فورسز کی یونٹس کے درمیان بڑے پیمانے پر بغاوت دیکھنے میں آیا ہے جو الگ تھلگ حکومت کے دوران سیکیورٹی اور انٹلیجنس ادارہ پر ضرب لگانے والی طاقت کی نمائندگی کر رہی تھی۔
        حکومت نے پیش آنے والے واقعات کو بغاوت کے طور پر سمجھا ہے اور اس نے ان فورسز کو ہتھیار ڈال کر اپنے آپ کو حوالہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن خودمختار کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان دقلو (حمیدتی) نے ملک سے باہر رہنے والے سابق انٹلیجنس چیف صلاح قوش پر ان واقعات کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہوں نے اسے بغاوت کی کوشش سے تعبیر کیا ہے اور اسی کے ساتھ انہوں نے انٹرپول سے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے اور اس کے بعد انہوں نے ان درجنوں باغی قوتوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے دوران بھاری ہتھیاروں کے پکڑے جانے کی طرف اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 20 جمادی الاول 1441 ہجرى - 15 جنوری 2020ء شماره نمبر [15023]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]