یورپ کی طرف سے تہران کو جوہری معاہدہ کا احترام کرنے پر مجبور کرنے کے طریقۂ کار کا آغاز

جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یورپ کی طرف سے تہران کو جوہری معاہدہ کا احترام کرنے پر مجبور کرنے کے طریقۂ کار کا آغاز

جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جوہری معاہدہ کے سلسلہ میں تنازعات کو حل کرنے کے طریقۂ کار کی نگرانی کے ذمہ دار اور یورپی خارجہ پالیسی کے کوآرڈینیٹر جوزیپ بورل کو کل اسٹراسبرگ میں ایک تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے کل تنازعات کو حل کرنے کے اس طریقۂ کار کا آغاز کر دیا ہے جس کا ذکر جوہری معاہدہ میں کیا گیا ہے تاکہ تہران کو اپنی جوہری ذمہ داریوں کا احترام کرنے پر مجبور کیا جا سکے ورنہ اس معاہدہ کو سلامتی کونسل میں بھیجنے کا خطرہ لاحق ہوگا۔
       تینوں ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ہم اس بات کو قبول نہیں کرتے ہیں کہ ایران کے پاس اس معاہدہ کی تعمیل کو محدود کرنے کا حق ہے اور ان ممالک نے مزید کہا کہ ان کے پاس اس طریقۂ کار کو شروع کرنے کے سوا کوئی چارۂ کار نہیں ہے اور بالآخر اس کی بنیاد پر تہران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔(۔۔۔)
بدھ 20 جمادی الاول 1441 ہجرى - 15 جنوری 2020ء شماره نمبر [15023]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]