ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شامیوں کی جیبیں اور ان کے گھر خالی

گذشتہ روز ملک کے شمال میں حلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز ملک کے شمال میں حلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شامیوں کی جیبیں اور ان کے گھر خالی

گذشتہ روز ملک کے شمال میں حلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز ملک کے شمال میں حلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
         امریکی ڈالر کے مقابلہ میں لیرا کی قیمت میں کمی آنے کی وجہ سے حالیہ دنوں میں شامی شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شہریوں کی جیبیں پیسوں سے اور گھر ضروری کھانے پینے کی چیزوں سے خالی ہو گئے ہیں۔
         شامی حکومت کی امید تھی کہ 2020 کے آغاز میں جنگ کے خاتمے کا آغاز ہوگا، تعمیر نو ہوگی، سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور معاشی بحالی ہوگی لیکن اس کے برخلاف ڈالر کے مقابلہ میں لیرا کی قیمت میں کمی آنے کی وجہ سے ملک کی تاریخ میں پہلی بار مختلف معاشی شعبوں کی حالت روز بروز بگڑتی ہی جارہی ہے اور اس میں غیر معمولی کمی بھی آئی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 23 جمادی الاول 1441 ہجرى - 18 جنوری 2020ء شماره نمبر [15026]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]