ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شامیوں کی جیبیں اور ان کے گھر خالیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2088851/%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B3%D8%A6%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%DB%8C%D8%A8%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%DA%AF%DA%BE%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D9%84%DB%8C
ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شامیوں کی جیبیں اور ان کے گھر خالی
گذشتہ روز ملک کے شمال میں حلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
دمشق: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شامیوں کی جیبیں اور ان کے گھر خالی
گذشتہ روز ملک کے شمال میں حلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے
امریکی ڈالر کے مقابلہ میں لیرا کی قیمت میں کمی آنے کی وجہ سے حالیہ دنوں میں شامی شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ ڈالر کے مسئلہ کی وجہ سے شہریوں کی جیبیں پیسوں سے اور گھر ضروری کھانے پینے کی چیزوں سے خالی ہو گئے ہیں۔ شامی حکومت کی امید تھی کہ 2020 کے آغاز میں جنگ کے خاتمے کا آغاز ہوگا، تعمیر نو ہوگی، سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور معاشی بحالی ہوگی لیکن اس کے برخلاف ڈالر کے مقابلہ میں لیرا کی قیمت میں کمی آنے کی وجہ سے ملک کی تاریخ میں پہلی بار مختلف معاشی شعبوں کی حالت روز بروز بگڑتی ہی جارہی ہے اور اس میں غیر معمولی کمی بھی آئی ہے۔(۔۔۔) ہفتہ23جمادی الاول 1441 ہجرى - 18 جنوری 2020ء شماره نمبر [15026]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)