ایران کے ساتھ تعلقات کے سلسلہ میں حماس کی طرف سے قاہرہ کو یقین دہانی کی کوشش

اسرائیل کی طرف سے سکون کے لئے دباؤ ڈالنے کے مقصد سے آگ لگانے والے غبارے چھوڑنے کا الزام

جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیل کی طرف چھوڑنے والے فائر بیلون کو تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیل کی طرف چھوڑنے والے فائر بیلون کو تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران کے ساتھ تعلقات کے سلسلہ میں حماس کی طرف سے قاہرہ کو یقین دہانی کی کوشش

جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیل کی طرف چھوڑنے والے فائر بیلون کو تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیل کی طرف چھوڑنے والے فائر بیلون کو تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         گذشتہ روز حماس نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بیرونی دورہ کے پس منظر میں مصر کے ساتھ تحریک کے تعلقات میں کچھ کشیدگی آئی ہے۔ ایک مصری ماخذ نے اشارہ کیا ہے کہ تحریک کی خواہش ہے کہ قاہرہ کو حالیہ اقدامات میں متعدد تبدیلیوں کے بارے میں یقین دلانے کی کوشش کی جائے اور انہیں تبدیلیوں میں ہنیہ کی طرف سے تہران کا دورہ بھی شامل ہے اور اس کا مقصد یہ بتانا ہے کہ ہمارے ساتھ اس کے اچھے تعلقات ہیں۔
         حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ کے میڈیا مشیر طاہر النونو نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ہنیہ کا دورہ ان مقاصد کے سلسلہ میں ہے جن کی تیاری تحریک نے اپنے داخلی، قومی اور سیاسی تعلقات کی نگرانی میں کی ہے اور انہوں نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اس دورہ کی وجہ سے ہمارے مصری بھائیوں کے ساتھ کوئی تناؤ ہےکیونکہ مصر کے ساتھ تعلقات اہم ہیں۔(۔۔۔)
پیر 25 جمادی الاول 1441 ہجرى - 20 جنوری 2020ء شماره نمبر [15028]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]