ٹرمپ کی صالح سے ملاقات اور سیکیورٹی شراکت داری پر کاربند

گذشتہ روز ڈاووس فورم کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عراقی صدر بارہم صالح کو آپس میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ روز ڈاووس فورم کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عراقی صدر بارہم صالح کو آپس میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ٹرمپ کی صالح سے ملاقات اور سیکیورٹی شراکت داری پر کاربند

گذشتہ روز ڈاووس فورم کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عراقی صدر بارہم صالح کو آپس میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گذشتہ روز ڈاووس فورم کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عراقی صدر بارہم صالح کو آپس میں ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
         گذشتہ روز ڈاووس فورم کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے عراقی ہم منصب برہم صالح کے مابین ملاقات ہوئی ہے اور یہ ملاقات اس ماہ کے شروع میں قدس فورس کے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے پس منظر میں دونوں ممالک کے مابین ہونے والی کشیدگی کے بعد اپنی نوعیت کی پہلی ملاقات ہے۔
        جس وقت وائٹ ہاؤس نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے سیکیورٹی شراکت داری کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا ہے اسی وقت عراقی صدر نے اشارہ کیا کہ ان دونوں نے ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی اور اس میں کمی کئے جانے کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔
        غیر ملکی افواج کے انخلا کے اشارہ کے وقت حالات پر نگاہ رکھنے والے رک گئے کہ اب انخلا نہیں ہوگا اور انہوں نے یہ سمجھا کہ اس معاملے سے عراق میں اختلاف ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 28 جمادی الاول 1441 ہجرى - 23 جنوری 2020ء شماره نمبر [15031]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]