پوتن آئندہ کے مرحلہ کے لئے تیار اور ان کی نگاہ باہر کی طرف ہے

گذشتہ ہفتہ برلن میں پوٹن اور اردوگان کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گذشتہ ہفتہ برلن میں پوٹن اور اردوگان کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

پوتن آئندہ کے مرحلہ کے لئے تیار اور ان کی نگاہ باہر کی طرف ہے

گذشتہ ہفتہ برلن میں پوٹن اور اردوگان کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گذشتہ ہفتہ برلن میں پوٹن اور اردوگان کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
        روسی صدر ولادیمیر  پوٹن مشرق وسطی کے بحرانوں سے نمٹنے کے لئے منعقد کی جانے والی کانفرنسوں کے نیم مستقل مہمان بن چکے ہیں جبکہ ان بحرانوں میں ماسکو کا کردار زیادہ واضح ہو چکا ہے۔
        پوٹن شام میں روسی اڈوں پر جاتے ہیں اور وہاں گھومتے ہیں، پھر وہ اس سرزمین کے ممتاز حکمران بشار الاسد کو ان اڈوں پر ملنے کے لئے بلاتے ہیں گویا یہ روسی ریاست کے خصوصی ذخائر ہیں۔
       اسی طرح پوٹن لیبیا میں ہونے والے خونی تصادم کے دونوں فریق قومی فوج کے کمانڈر فیلڈ مارشل خلیفہ حفٹر اور وفاقی حکومت کے سربراہ فائز السراج کے درمیان ہونے والے ڈائلاک میں بھی مہمان ہوتے ہیں اور وہ حفتر اور السراج کے ساتھ آسانی سے اسی طرح معاملہ کرتے ہیں جس طرح وہ شام میں حکومت اور حزب اختلاف کے ساتھ کرتے ہیں اور جس طرح فلسطین اسرائیل تنازعہ میں محمود عباس اور بنیامن نیتن یاہو کے ساتھ کرتے ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 01 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 26 جنوری 2020ء شماره نمبر: [15034]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]