امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ مشرق وسطی کے خطے میں امن وامان کے قیام کے سلسلہ میں ایک روز قبل اعلان کردہ منصوبے کو وسیع پیمانے پر عالمی دلچسپی ملی ہے لیکن اس سلسلہ میں واضح فرق بھی دیکھنے کو ملا ہے اور اسرائیلیوں نے اس منصوبے کا وسیع پیمانے پر خیر مقدم کیا ہے جبکہ فلسطینیوں نے اس کی شدید مذمت کی ہے اور اسے مسترد کردیا ہے۔
فلسطینی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد حماس کے ساتھ اس تنازعہ کو ختم کرنے کے مقصد سے بات چیت کرنے کے لئے کچھ دن میں غزہ کی پٹی کا دورہ کرے گا اور اس کے بعد صدر کو بھی پٹی کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے گی اور یہ بات حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ذریعہ صدر عباس کے ساتھ فون کے ذریعہ ہونے والی گفتگو کے بعد سامنے آئی ہے اور اس گفتگو میں ٹرمپ کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لئے فوری اجلاس کی دعوت دی گئی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 05 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 30 جنوری 2020ء شماره نمبر [15038]
فلسطینی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس کے ذریعہ تشکیل کردہ وفد حماس کے ساتھ اس تنازعہ کو ختم کرنے کے مقصد سے بات چیت کرنے کے لئے کچھ دن میں غزہ کی پٹی کا دورہ کرے گا اور اس کے بعد صدر کو بھی پٹی کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے گی اور یہ بات حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ذریعہ صدر عباس کے ساتھ فون کے ذریعہ ہونے والی گفتگو کے بعد سامنے آئی ہے اور اس گفتگو میں ٹرمپ کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لئے فوری اجلاس کی دعوت دی گئی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 05 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 30 جنوری 2020ء شماره نمبر [15038]