ارودگان کی دھمکیوں کے بعد شامی حکومت سراقب میں داخل

شام کے شہر سراقب میں حکومتی دستوں کی پیش قدمی کے ساتھ پیدل چلنے والوں سے خالی راستہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے شہر سراقب میں حکومتی دستوں کی پیش قدمی کے ساتھ پیدل چلنے والوں سے خالی راستہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ارودگان کی دھمکیوں کے بعد شامی حکومت سراقب میں داخل

شام کے شہر سراقب میں حکومتی دستوں کی پیش قدمی کے ساتھ پیدل چلنے والوں سے خالی راستہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے شہر سراقب میں حکومتی دستوں کی پیش قدمی کے ساتھ پیدل چلنے والوں سے خالی راستہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         مغربی شام کے شمال میں دو اہم سڑکوں کو آپس میں جوڑنے والے ادلب کے دیہی علاقوں میں اسٹریٹجک اہمیت کے حامل شہر سراقب پر حکومت کی افواج نے کل رات حملہ کر دیا ہے۔
         حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز سے ہی حلب اور ادلب کے دیہی علاقوں میں حکومت کی فورسز نے اپنی پیشرفت کو جاری رکھا ہے اور اس فورسز نے گزشتہ جمعہ سے تقریبا 100 علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
         ترک صدر رجب طیب اردوگان نے گزشتہ روز دمشق کو فروری کے آخر تک کی مہلت دی تھی تاکہ وہ ادلب میں ترک مشاہداتی نکات سے پیچھے ہٹ جائے اور انہوں نے شمال مغربی شام میں جامع فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی بھی دی تھی اور انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر شام کی سرکاری فوجیں فروری کے آخر تک ترک کنٹرول پوائنٹ کی لائنوں سے پیچھے نہیں ہٹتی ہیں تو ہم عمل کریں گے اور اگر ضروری ہوا تو ترک مسلح افواج فضائی اور زمینی دونوں راستہ اختیار کرے گی اور ادلب میں اگر ضروری ہوا تو فوجی آپریشن بھی کرے گی۔(۔۔۔)
جمعرات 12 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 06 فروری 2020ء شماره نمبر [15045]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]