اسرائیل کی طرف سے شام اور ایران کے "تعاون مراکز" پر بمباری

شام پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے گزشتہ حملوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے گزشتہ حملوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کی طرف سے شام اور ایران کے "تعاون مراکز" پر بمباری

شام پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے گزشتہ حملوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے گزشتہ حملوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں کل صبح دمشق اور اس کے دیہی علاقوں میں دس "شامی - ایرانی تعاون مراکز" کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ان حملوں میں تہران کے حامیوں اور شامی فوجیوں کے 23 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں اور یہ حملہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں ایرانی "قدس فورس" کے رہنما قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد سے پہلا حملہ ہے۔
         دمشق نے کسی جانی نقصان کا اعلان نہیں کیا ہے جبکہ حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے 23 جنگجوؤں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے اور اسی رصدگاہ نے مغربی دمشق میں شامی فضائی دفاع کے آٹھ اہلکاروں کی ہلاکت کی گنتی بھی کی ہے اور ان کے علاوہ دس غیر شامی جنگجو بھی ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے دمشق کے جنوب میں واقع الکسوہ علاقے میں موجود ایرانی پاسداران انقلاب کے تین اہلکار بھی شامل ہیں اور اسی طرح درعا گورنریٹ میں واقع ازرع کے علاقے میں ہونے والے بم دھماکہ میں تہران کے وفادار پانچ شامی جنگجؤوں نے بھی اپنی جانیں قربان کی ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 13 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 07 فروری 2020ء شماره نمبر [15046]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]