"الشرق الاوسط" سے عبد الجلیل کی گفتگو: باغیوں کے خلاف فوج کی جنگ

لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سابق صدر مصطفی عبد الجلیل کو دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سابق صدر مصطفی عبد الجلیل کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

"الشرق الاوسط" سے عبد الجلیل کی گفتگو: باغیوں کے خلاف فوج کی جنگ

لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سابق صدر مصطفی عبد الجلیل کو دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سابق صدر مصطفی عبد الجلیل کو دیکھا جا سکتا ہے
         لیبیا کی قومی عبوری کونسل کے سابق صدر مصطفی عبد الجلیل نے فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت کے زیر اقتدار لیبیا کے باقی علاقے اور طرابلس کو آزاد کرانے کے لئے فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں لیبیا کی نیشنل آرمی مہم کا دفاع کیا ہے۔
        "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں عبد الجلیل نے کہا کہ قومی فوج قانون سے نکلے ہوئے ان لوگوں کے ماتحت طرابلس تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے دار الحکومت اور اس کے آس پاس کی ہر چیز پر اپنا کنٹرول نافذ کر لیا ہے۔
        17 فروری کو شروع ہونے والی تحریک کے بعد لیبیا کے عبوری صدر سمجھے جانے والے عبد الجلیل نے 2007 سے 2011 کے دوران جنرل پیپلز کمیٹی برائے انصاف کے سکریٹری کرنل قذافی کے دور میں وزارت انصاف کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس سے قبل انہوں نے عارضی کونسل کی سربراہی بھی کی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 14 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 08 فروری 2020ء شماره نمبر [15047]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]