الشرق الاوسط کے ساتھ روکز کی گفتگو: دیاب کی حکومت خودمختار نہیں ہے

شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

الشرق الاوسط کے ساتھ روکز کی گفتگو: دیاب کی حکومت خودمختار نہیں ہے

شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
         نمائندہ شامل روكز نے بتایا ہے کہ حسان دیاب کی سربراہی میں لبنان کی نئی حکومت خودمختار نہیں ہے اور اس کے وزرا کے سیاسی تعلقات ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی جانب سے حکومت کو اعتماد فراہم کرنے کے لئے آئندہ ہفتہ طلب کیے گئے اجلاس میں شرکت کرنے کے سلسلہ میں ان کے قرارداد کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا اور یہ اجلاس 17 اکتوبر کو ہونے والی بغاوت میں سرگرم کارکنوں کی طرف سے ہونے والے زبردست اعتراضات کے درمیان ہو رہا ہے اور وہ اسے سڑک پر اتارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
        "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں روکز نے کہا ہے کہ وزارتی بیان بنایا ہوا ہے اور انہوں نے تنقید کیا ہے کہ اس میں بجلی اور کمیونیکیشن کی فائلیں شامل نہیں ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ موجودہ صورتحال ہر سطح پر اذیت ناک اور مشکل ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم تباہی کے دہانے پر ہیں اور اس کی طرف جارہے ہیں۔ اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم بیرون ملک سے امداد نہیں لیتے ہیں تو صورتحال مزید دشوار ہوجائے گی لیکن اس کا مطلب ہتھیار ڈالنا نہیں ہے بلکہ اپنے معاملات کو خود نمٹانے کے لئے کام کرنا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 15 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 09 فروری 2020ء شماره نمبر [15048]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]