یمن کی طرف سے فنڈز کی چوری کی بین الاقوامی تحقیقات کرنے کا مطالبہ

صنعا میں ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد حاصل کرنے کے لئے یمنی شہریوں کو تیار صف میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا میں ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد حاصل کرنے کے لئے یمنی شہریوں کو تیار صف میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

یمن کی طرف سے فنڈز کی چوری کی بین الاقوامی تحقیقات کرنے کا مطالبہ

صنعا میں ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد حاصل کرنے کے لئے یمنی شہریوں کو تیار صف میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا میں ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد حاصل کرنے کے لئے یمنی شہریوں کو تیار صف میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
        یمنی حکومت نے بین الاقوامی سلامتی کونسل کے تابع اقوام متحدہ کے ماہرین پر مشتمل ٹیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بغاوت کے سالوں کے دوران حوثیوں کے ذریعہ لوٹے جانے والے بڑے فنڈز کے سلسلہ میں تحقیقات کریں۔
        یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے پریس بیانات میں حوثی میلیشیاؤں پر سخت کرنسی کے نقد ذخائر اور سرکاری خزانے میں سے سیکڑوں اربوں کی لوٹ مار کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور ان ہی میں 400 ارب ریال بھی شامل ہے جو ابھی ابھی پہنچا تھا اور وہ صنعا میں سنٹرل بینک کے پاس تھا اور الاریانی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ پوری یمنی سرزمین پر ریاست کے اختیارات میں توسیع کرنے کے لئے قانونی حکومت کی حمایت کریں۔
       اسی سلسلہ میں اقوام متحدہ میں یمن کے مستقل نمائندہ عبد اللہ السعدی نے پرسو ایگزیکٹو کونسل کے پہلے اجلاس کے سامنے کی جانے والی اپنی ایک تقریر میں یونیسیف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میلیشیاؤں کے ذریعہ بھرتی ہونے کے بعد 30 ہزار بچوں کو حوثی چھیڑ چھاڑ سے بچائیں کیونکہ انہیں موت کے خطرہ کا سامنا ہے اور ان کے حقوق بھی پامال ہو رہے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 19 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 13 فروری 2020ء شماره نمبر [15052]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]