سوڈان کے اسلام پسند بشیر حکومت سے دستبردار

سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
TT

سوڈان کے اسلام پسند بشیر حکومت سے دستبردار

سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
         برطرف سوڈانی صدر عمر البشیر کی حکمرانی کے خاتمے کے تقریبا ایک سال بعد ان کی حکومت کی ریڑھ کی ہڈي سمجھی جانے والی سیاسی اسلام تحریک کی طاقتیں ان سے الگ تھلگ ہونے کی کوشش کر رہی ہیں کیونکہ انتقالی مرحلہ کو ناکام بنانے کی سازش کے سلسلہ میں ان کو الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
        "سالویشن ڈیکومیشنینگ کمیٹی" کی ترجمان "آزادی اور تبدیلی" تحریک کے رہنما  صلاح مناع نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں کہا ہے کہ اسلام پسند اب بھی طاقت اور پیسہ کے ذرائع پر قابض ہیں بلکہ وہ اقتدار میں واپسی کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔
        دوسری طرف ناراض اسلام پسند "اصلاح تحریک"کے سربراہ غازی صلاح الدین العتبانی نے اسلام پسند شیطانیت سے خبردار کیا ہے اور اگر ان کو "نفرت" کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ ان کی حکمرانی کے تجربہ کو ناکام بنا دیں گے۔(۔۔۔)
جمعرات 19 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 13 فروری 2020ء شماره نمبر [15052]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]