سوڈان کے اسلام پسند بشیر حکومت سے دستبردار

سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
TT

سوڈان کے اسلام پسند بشیر حکومت سے دستبردار

سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
         برطرف سوڈانی صدر عمر البشیر کی حکمرانی کے خاتمے کے تقریبا ایک سال بعد ان کی حکومت کی ریڑھ کی ہڈي سمجھی جانے والی سیاسی اسلام تحریک کی طاقتیں ان سے الگ تھلگ ہونے کی کوشش کر رہی ہیں کیونکہ انتقالی مرحلہ کو ناکام بنانے کی سازش کے سلسلہ میں ان کو الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
        "سالویشن ڈیکومیشنینگ کمیٹی" کی ترجمان "آزادی اور تبدیلی" تحریک کے رہنما  صلاح مناع نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں کہا ہے کہ اسلام پسند اب بھی طاقت اور پیسہ کے ذرائع پر قابض ہیں بلکہ وہ اقتدار میں واپسی کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔
        دوسری طرف ناراض اسلام پسند "اصلاح تحریک"کے سربراہ غازی صلاح الدین العتبانی نے اسلام پسند شیطانیت سے خبردار کیا ہے اور اگر ان کو "نفرت" کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ ان کی حکمرانی کے تجربہ کو ناکام بنا دیں گے۔(۔۔۔)
جمعرات 19 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 13 فروری 2020ء شماره نمبر [15052]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]