گھبراہٹ کی وجہ سے ادلب کے شہری ٹھنڈ کے دوران جنگل میں پناہ لینے پر مجبور

گزشتہ روز شمالی شام کے عفرین علاقہ میں عارضی طور پر لگائے گئے کیمپ میں بے گھر افراد کو برف کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی شام کے عفرین علاقہ میں عارضی طور پر لگائے گئے کیمپ میں بے گھر افراد کو برف کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

گھبراہٹ کی وجہ سے ادلب کے شہری ٹھنڈ کے دوران جنگل میں پناہ لینے پر مجبور

گزشتہ روز شمالی شام کے عفرین علاقہ میں عارضی طور پر لگائے گئے کیمپ میں بے گھر افراد کو برف کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی شام کے عفرین علاقہ میں عارضی طور پر لگائے گئے کیمپ میں بے گھر افراد کو برف کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
         روسی اور شامی حملوں اور شمال مغربی شام میں انتظامیہ کی فورسز کی پیش رفت سے خوف وہراس ہو کر سیکڑوں ہزاروں بے گھر افراد ترکی کی سرحد کے قریب سخت ٹھنڈھی میں کھلے آسمان کے نیچے لگائے گئے کیمپوں کی طرف رخ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
        «الشرق الاوسط» نے جنوب مشرقی ادلب اور مغربی حلب کے دیہی علاقوں کے بے گھر ہونے والے لوگوں کی حالیہ لہر کے ساتھ وقت گزارا ہے اور ان میں سے کچھ لوگوں سے ان کے ہنگامی مقامات پر ان بے ترتیب کیمپوں میں بات بھی کی ہے جہاں زندگی کے تمام عناصر کا فقدان ہے اور یہ کیمپ پورے سرحدی علاقے میں موجود ہیں۔
        ابو منذر نامی شخص نے ادلب کے مشرق میں واقع سراقب سے اپنے بے گھر ہونے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ہم اپنے بچوں اور خواتین کی چیخ وپکار اور گرجتے ہوئے جہازوں کی آواز کے ساتھ تاریک رات میں چل پڑے اور اس پورے سفر میں ہم پر خوف اور حیرت کی کیفیت غالب تھی اور میں اپنے اہل خانہ اور پوتے پوتیوں کے ساتھ موت سے بچنے کے لئے چل پڑا۔(۔۔۔)
جمعہ 20 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 14 فروری 2020ء شماره نمبر [15053]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]