انتخابی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خامنئی کی طرف سے اپنے "مذہبی کارڈ" کا استعمال

کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

انتخابی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خامنئی کی طرف سے اپنے "مذہبی کارڈ" کا استعمال

کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ایران کے اعلی رہنما علی خامنئی نے جمعہ کو ہونے والے انتخابات میں شہریوں کی طرف سے ووٹ دینے کے سلسلہ میں تردد اور ہچکچھاہٹ کے موقف کا مقابلہ کرنے کے لئے "مذہبی کارڈ"  کا اعلان کیا ہے اور خامنئی نے کل اپنے حامیوں کے ہجوم کے سامنے کہا ہے کہ آج ووٹ ڈالنا نہ صرف ایک انقلابی اور قومی ذمہ داری ہے بلکہ ایک مذہبی فریضہ بھی ہے۔
گارڈین کونسل نے صدر حسن روحانی کی نمائندگی کرنے والی اعتدال پسند اور اصلاح پسند تحریک کے مقابلے میں ان کے قریب ترین قدامت پسند تحریک کے امیدواروں کو ترجیح دی ہے۔
خامنئی نے کہا کہ انتخابات ملک کو مضبوط کرنے کا ایک طریقہ ہے اور ایک کمزور پارلیمنٹ کے نتائج طویل مدت تک نظر آئیں گے اور کمزور پارلیمنٹ کی وجہ سے دشمنوں کے خلاف جاری ہماری جنگ پر منفی اثرات پڑین گے۔
ایرانی رہنما کا مزید یہ بھی کہنا ہوا کہ یہ انتخابات امریکہ کے خراب عزائم کو بے اثر کردیں گے اور ایک بار پھر یہ ثابت ہوں گا کہ عوام حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]