انتخابی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خامنئی کی طرف سے اپنے "مذہبی کارڈ" کا استعمال

کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

انتخابی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خامنئی کی طرف سے اپنے "مذہبی کارڈ" کا استعمال

کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ایران کے اعلی رہنما علی خامنئی نے جمعہ کو ہونے والے انتخابات میں شہریوں کی طرف سے ووٹ دینے کے سلسلہ میں تردد اور ہچکچھاہٹ کے موقف کا مقابلہ کرنے کے لئے "مذہبی کارڈ"  کا اعلان کیا ہے اور خامنئی نے کل اپنے حامیوں کے ہجوم کے سامنے کہا ہے کہ آج ووٹ ڈالنا نہ صرف ایک انقلابی اور قومی ذمہ داری ہے بلکہ ایک مذہبی فریضہ بھی ہے۔
گارڈین کونسل نے صدر حسن روحانی کی نمائندگی کرنے والی اعتدال پسند اور اصلاح پسند تحریک کے مقابلے میں ان کے قریب ترین قدامت پسند تحریک کے امیدواروں کو ترجیح دی ہے۔
خامنئی نے کہا کہ انتخابات ملک کو مضبوط کرنے کا ایک طریقہ ہے اور ایک کمزور پارلیمنٹ کے نتائج طویل مدت تک نظر آئیں گے اور کمزور پارلیمنٹ کی وجہ سے دشمنوں کے خلاف جاری ہماری جنگ پر منفی اثرات پڑین گے۔
ایرانی رہنما کا مزید یہ بھی کہنا ہوا کہ یہ انتخابات امریکہ کے خراب عزائم کو بے اثر کردیں گے اور ایک بار پھر یہ ثابت ہوں گا کہ عوام حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]