جدہ کا نیا کیفے ... کافی، آرٹ اور ثقافت

جدہ میں "بوہو کیفے" میں سعودی گلوکار عبد اللہ العمودی کو امریکی گلوکارہ نانسی کے ساتھ مل کر گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جدہ میں "بوہو کیفے" میں سعودی گلوکار عبد اللہ العمودی کو امریکی گلوکارہ نانسی کے ساتھ مل کر گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

جدہ کا نیا کیفے ... کافی، آرٹ اور ثقافت

جدہ میں "بوہو کیفے" میں سعودی گلوکار عبد اللہ العمودی کو امریکی گلوکارہ نانسی کے ساتھ مل کر گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جدہ میں "بوہو کیفے" میں سعودی گلوکار عبد اللہ العمودی کو امریکی گلوکارہ نانسی کے ساتھ مل کر گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جدہ کے کیفوں کی ایک لمبی تاریخ ہے کیونکہ وہ مسافروں کے لئے ایک پرانا اسٹیشن اور ہمیشہ آرام کرنے اور دوستوں سے ملنے کی جگہ ہوا کرتا تھا اور سعودی عرب کے "ریڈ سی دلہن" اور دیگر شہروں پر غیر ملکی زنجیروں کے حملے کے باوجود جدہ میں کیفے کو ابھی بھی مقبولیت اور برتری حاصل ہے لیکن اب "کافی شاپس" کی ایک نئی لہر سامنے آئی ہے جس میں کافی، آرٹ، گلوکاری اور ثقافت کا ایک سنگم نظر آتا ہے۔
نوجوان اور خوشگوار ماحول میں شام گزارنے کے لئے الشرق الاوسط کی ٹیم نے ان میں سے ایک نئے کیفے کا دورہ کیا اور جب یہ ٹیم بوہو کیفے پہنچتی ہے تو باہر میں ہلکی سی بھیڑ نظر آتی ہے جہاں متعدد نوجوان مرد اور خواتین کرسیوں پر بیٹھے ہوئے ہیں اور پرجوش انداز میں راحت وآرام کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں اور جب یہ ٹیم اندر پہنچی تو وہاں دلوں کو موہنے والے گانے بج رہے تھے اور ایک کونے میں چھوٹی سے جماعت مشہور گانا سننے میں مشغول تھی اور یہی اس کیفے کی مکمل داستان ہے۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء
TT

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

عراقی دار المدیٰ پبلشرز نے "ایک ہزار اور ایک راتیں" کا ایک نیا ترمیم شدہ ایڈیشن جاری کیا ہے، جس کی تحقیق، تبصرہ اور مقدمہ عراقی عالم محسن مہدی نے پیش کیا، جنہیں ایک نامعلوم کاپی حاصل کرنے میں بیس سال سے زیادہ کا عرصہ لگا یہاں تک کہ انہوں نے اسے (پہلے اصلی عربی نسخے سے ایک ہزار اور ایک راتیں) کے عنوان کے تحت اسے مکمل کیا۔

محقق کی جانب سے لکھے گئے جامع مقدمے میں کتاب کے مخطوطات کی تحقیق اور مشاہدے کے سفر، مطبوعہ نسخوں کے تنقیدی جائزے، کتاب کی زبان، قلمی نسخے اور ان کی ترتیب کے علاوہ متن کے حاشیے پر لکھی گئی علامتوں کی سیر حاصل وضاحت کی گئی ہے۔

انہوں نے اپنے کام کا آغاز الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کے قدیم ترین ایڈیشن سے کیا جو کلکتہ ایڈیشن ہے، اسے شیخ شیروانی الیمانی نے 1814-1818 کے درمیان دو حصوں میں شائع کیا تھا اور اس کا عنوان تھا، "حکایات مائہ لیلہ من الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک راتوں سے ایک سو راتوں کی کہانیاں)" تاہم، شیروانی نے اس کتاب کی اشاعت میں اعتماد کئے گئے نسخوں کی شناخت کا ذکر نہیں کیا۔اسی طرح، کتاب کے دیگر ایڈیشنوں میں اصل کتاب کا کوئی سراغ نہیں ملتا جس پر اعتماد کیا گیا تھا۔(...)