ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء
TT

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

ایک نئے ترمیم شدہ ایڈیشن میں الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کا اجراء

عراقی دار المدیٰ پبلشرز نے "ایک ہزار اور ایک راتیں" کا ایک نیا ترمیم شدہ ایڈیشن جاری کیا ہے، جس کی تحقیق، تبصرہ اور مقدمہ عراقی عالم محسن مہدی نے پیش کیا، جنہیں ایک نامعلوم کاپی حاصل کرنے میں بیس سال سے زیادہ کا عرصہ لگا یہاں تک کہ انہوں نے اسے (پہلے اصلی عربی نسخے سے ایک ہزار اور ایک راتیں) کے عنوان کے تحت اسے مکمل کیا۔

محقق کی جانب سے لکھے گئے جامع مقدمے میں کتاب کے مخطوطات کی تحقیق اور مشاہدے کے سفر، مطبوعہ نسخوں کے تنقیدی جائزے، کتاب کی زبان، قلمی نسخے اور ان کی ترتیب کے علاوہ متن کے حاشیے پر لکھی گئی علامتوں کی سیر حاصل وضاحت کی گئی ہے۔

انہوں نے اپنے کام کا آغاز الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک رات) کے قدیم ترین ایڈیشن سے کیا جو کلکتہ ایڈیشن ہے، اسے شیخ شیروانی الیمانی نے 1814-1818 کے درمیان دو حصوں میں شائع کیا تھا اور اس کا عنوان تھا، "حکایات مائہ لیلہ من الف لیلہ و لیلہ (ایک ہزار اور ایک راتوں سے ایک سو راتوں کی کہانیاں)" تاہم، شیروانی نے اس کتاب کی اشاعت میں اعتماد کئے گئے نسخوں کی شناخت کا ذکر نہیں کیا۔اسی طرح، کتاب کے دیگر ایڈیشنوں میں اصل کتاب کا کوئی سراغ نہیں ملتا جس پر اعتماد کیا گیا تھا۔(...)



سعودی "انٹرٹینمنٹ" کا عربی مواد کو سپورٹ کرنے کے لیے "بگ ٹائم" فنڈ کا قیام

ترکی آل شیخ مصر میں پریس کانفرنس کے دوران (انٹرٹینمنٹ اتھارٹی)
ترکی آل شیخ مصر میں پریس کانفرنس کے دوران (انٹرٹینمنٹ اتھارٹی)
TT

سعودی "انٹرٹینمنٹ" کا عربی مواد کو سپورٹ کرنے کے لیے "بگ ٹائم" فنڈ کا قیام

ترکی آل شیخ مصر میں پریس کانفرنس کے دوران (انٹرٹینمنٹ اتھارٹی)
ترکی آل شیخ مصر میں پریس کانفرنس کے دوران (انٹرٹینمنٹ اتھارٹی)

سعودی عرب میں جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ترکی آل شیخ نے "بگ ٹائم" سرمایہ کاری فنڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ جو عرب دنیا کے بڑے بڑے اسٹارز کی شرکت کے ساتھ فلموں کی تیاری، تقسیم اور بنانے میں عربی مواد کے معیار کو بلند کرنے کے لیے مخصوص ہے۔

آل شیخ نے کل (جمعرات) ایک بیان میں وضاحت کی کہ "جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی" ایک مرکزی اسپانسر کے طور پر فنڈ میں حصہ ڈالے گی جب کہ وزارت ثقافت اس شعبے میں مہارت رکھنے والی کمپنیوں کے گروپ کے ساتھ شریک اسپانسر ہوگی، جس میں "صلہ اسٹوڈیو کمپنی، الوسائل، العالمیہ ، روتانا آڈیوز اینڈ ویڈیوز، پنچ مارک اور آرٹسٹک پروڈکشن پیسکوئر شامل ہیں۔"

فنڈ کا مقصد اپنے پہلے مرحلے میں سعودی، خلیجی اور عرب فلموں میں سرمایہ کاری کرنا ہے، جب کہ اس کے بعد کے مراحل میں بین الاقوامی فلموں میں تعاون شامل ہوگا۔(...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]