حدیدہ میں حوثیوں کا بم سے لیس جہاز گرایا گیا

گزشتہ روز طرابلس کی بندرگاہ پر ہونے والے حملے کے بعد دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز طرابلس کی بندرگاہ پر ہونے والے حملے کے بعد دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حدیدہ میں حوثیوں کا بم سے لیس جہاز گرایا گیا

گزشتہ روز طرابلس کی بندرگاہ پر ہونے والے حملے کے بعد دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز طرابلس کی بندرگاہ پر ہونے والے حملے کے بعد دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز مشترکہ فوج نے حدیدہ کے الدریہمی شہر کے آسمان میں منڈلاتے ہوئے حوثیوں کے بم سے لیس جہاز کو گرا دیا ہے اور اس کے بعد شہر میں حوثی ملیشیاؤں کا ایک بڑا بھیڑ جمع ہو گیا ہے۔
مغربی ساحل کو آزاد کرانے کے لئے جاری آپریشن کے فوجی ترجمان وضاح الدبيش نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کہ مشترکہ فوج نے حوثی ملیشیاؤں کے اس حملے کو ناکام بنا دیا ہے جس کا مقصد الدریہمی میں شہریوں کے گھروں میں رکھے اپنے ممبروں کے محاصرہ کو ختم کرنا تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ ملیشیاؤں نے مشترکہ مشاہداتی مقامات اور دیگر محوروں کے گرد 170 سے زیادہ سرنگیں اور خندقیں بنائیں ہیں۔
دریں اثنا یمن میں بھیجے گئے اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ نے سلامتی کونسل کو عمان سے کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن کے ذریعہ آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ کشیدگی کی وجہ سے "اسٹاکہولوم معاہدہ" کو خطرہ ہے اور گریفتھ نے مزید کہا کہ ہم یمن میں اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس کے سلسلہ میں ہمیں ایک طویل عرصے سے خوف تھا اور پچھلے مہینے کے دوران فوجی صورتحال تو مزید خراب ہوگئی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]