جرمنی میں نسلی دہشت گردی کے واقعاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2143111/%D8%AC%D8%B1%D9%85%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84%DB%8C-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%82%D8%B9%D8%A7%D8%AA
کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جرمنی میں کل ایک نیا نسل پرستانہ جرم دیکھنے کو ملا ہے اور اس حادثہ کی وجہ سے ملک بھر میں ایک صدمہ برپا ہو چکا ہے اور اس حادثہ میں 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر ترکی اور کرد مسلمان ہیں اور دوسری طرف لندن میں برطانوی دار الحکومت میں ریجنٹ پارک مسجد کے مؤذن پر چاقو سے وار کیا گیا ہے۔
جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے وضاحت کی ہے کہ اس حملے کے پیچھے متعدد چیزیں ہیں جو فرینکفرٹ میں کرد اور ترک کے مقامات پو ہووے والے نسل پرستانہ حرکات کی نشاندہی کرتی ہیں اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ مجرم نے خود کو اور اپنی ماں کو بھی قتل کر دیا اور ان دونوں کی لاشیں جائے واردات کے قریب ہاناؤ شہر میں واقع اس کے اپارٹمنٹ میں ملی ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)