جرمنی میں نسلی دہشت گردی کے واقعات

کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جرمنی میں نسلی دہشت گردی کے واقعات

کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
 

جرمنی میں کل ایک نیا نسل پرستانہ جرم دیکھنے کو ملا ہے اور اس حادثہ کی وجہ سے ملک بھر میں ایک صدمہ برپا ہو چکا ہے اور اس حادثہ میں 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر ترکی اور کرد مسلمان ہیں اور دوسری طرف لندن میں برطانوی دار الحکومت میں ریجنٹ پارک مسجد کے مؤذن پر چاقو سے وار کیا گیا ہے۔

جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے وضاحت کی ہے کہ اس حملے کے پیچھے متعدد چیزیں ہیں جو فرینکفرٹ میں کرد اور ترک کے مقامات پو ہووے والے نسل پرستانہ حرکات کی نشاندہی کرتی ہیں اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ مجرم نے خود کو اور اپنی ماں کو بھی قتل کر دیا اور ان دونوں کی لاشیں جائے واردات کے قریب ہاناؤ شہر میں واقع اس کے اپارٹمنٹ میں ملی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 27 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 21 فروری 2020ء شماره نمبر [15060]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]